ماحولیاتی و موسمیاتیتغیرکے اثراتاورابلاغ عامہکا کردار: کراچیکے ساحلیگوٹھوں کا ماحولیاتی تقابلیجائزہ
Keywords:
ماحولیاتی تبدیلی, روایتی ماہی گیری, قدرتی وسائل, سمندری آلودگی, موسمیاتی تغیر اور ابلاغ عامہ کا کردارAbstract
کراچی کی بڑھتی ہوئی آبادی نے اس شہر کے خدوخال کو بڑی حد تک تبدیل کر دیا ہے۔ تاریخی طور پر یہ علاقہ چند ہزار ماہی گیر خاندانوں پرمشتمل تھا۔ آج بھی کراچی کے ساحل پر کئی گوٹھ موجود ہیں جن کا ذریعہ معاش روایتی ماہی گیری ہے۔ گزرتے ماہ وسالساحلی آبادیوں میں بھی بدیلیاںلے کر آئے مگر یہاں آباد لوگ آج بھی بڑی حد تک اپنی روایات کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہے ہیں۔ شہر کے بدلتے سماجی، معاشی اور ماحولیاتی عناصر نے ماہی گیرخاندانوں کے مسائل میں اضافہ کیا ہے۔ سب سے بڑا خطرہ روایتی ماہی گیری کو لاحق ہے۔ اس تحقیق کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں کے تیجے میں پیدا ہونے والے مسائل اور ماہی گیر خاندان پر ان کے اثرات کا جائزہ لینا ہے۔ کراچی شہر کی آبادی میں بے تحاشہ اضافہ، آبی آلودگی،شہرمیں مختلف مافیاز کا بڑھتا ہوا کردار، موسمیاتیتغیر وغیرہ وہ چند اسباب ہیں جن کی وجہ سے روایتی ماہی گیری کی سرگرمیوں پر نفیاثر پڑاہے۔اسکے علاوہ موجودہ تحقیق کے مقاصد میں ابلاغ عامہ کے کردار کا جائزہ لینا بھی شامل ہےتا کہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ابلاغ عامہ کس حد تک لوگوں کو آگاہی دینے میں فعال کردار ادا کر رہا ہے کیونکہ ماحولیاتی تبدیلیاں اور موسمیاتی تغیر کے اثراتبراہراست عام لوگوں پراور خاص طور پر ماہی گیروں پر مرتب ہوتے ہیں ۔پچھلی کئی دہائیوں سے عالمی سطح پر مختلف موسمیاتی اداروں کی جانب سے مسلسل موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے رپورٹیں جاری کی جاتی رہی ہیں اور موجودہ موسمیاتی صورتحال سے ان تمام خدشات کوتقویت ملتی ہے کہ پاکستان کے مختلف حصوں میں موسمیاتی تبدیلیکے اہم اشارے زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم درجہ حرارت میں مسلسل اضافے کے عالمیرجحان کی وضاحت کرتےہیں۔ تاہم خطے میں اس کے اعلی بین السالانہ تغیرات اور ملک میں asteroid rain) ( بارش کے پیٹرن کی وجہ سے بارش کے نظام میں انتہائی متضادتبدیلی کے نمونے دیکھے گئے ہیں۔ پاکستان کو ہر قسم کے ہائیڈرو میٹرولوجیکل خطرات سامنا ہے جن میں دیہی سیلاب، دریائی سیلاب، شہری سیلاب کے ساتھ ساتھ زرعی اور شہرخشک سالی بھی شامل ہیں۔ لہذا موجودہ تحقیق میں ان تمام عناصر کا احاطہ کرنے کی سعیکی گئی ہے